ایک شخص دوسرے آدمی کومزدوری میں ایک مکان دیتاہے اورمزدور کہتاہے کہ میں ایک گز 100 روپیہ کے عوض بناؤں گا،لیکن دیوار کے اندر دروازے اورکھڑکیاں لگانی پڑتی ہیں جو کہ مزدور ان کا پیسہ بھی لیتاہے ،حالانکہ وہ تودیوار نہیں بلکہ ایک خالی جگہ ہے اور مزدور یہ خالی جگہ بھی اپنی مزدوری میں شمارکرتے ہیں ۔ اب امرمطلوب یہ ہے کہ مستأجر کااسپردینا اوراجیر کواس سے لینا کیساہے ؟
شرعی طورپراجرت کے تعین کامعیارباہمی معاہدہ ہے،یعنی باہمی رضامندی سے جواجرت مقررکردی جائے وہ شرعاً جائزہے،البتہ ہرفریق پردیانۃً واجب ہے کہ وہ دوسرے فریق کی مجبوری سے فائدہ نہ اٹھائے ۔لہذا صورت مسئولہ میں اگرمالک سے یہ معاہد ہ طے ہوکہ دیوار میں خالی جگہ بھی شامل ہوگی تواس کی اجرت بھی لازم ہوگی ،اوراگرکھڑکی کی جگہ کومعاہدے کے وقت الگ کیاجائے اورصرف تعمیرات کی جگہ کے بارے میں اجرت مقررکی گئی ہوتوصرف دیوار کی تعمیرات کے بقدرہی مزدور اجرت کامستحق ہوگا۔اوراگرابتداء میں کوئی معاہدہ مقررنہ ہوتوعرف کودیکھاجائے گااگرعرف میں پوری دیوار کی تعمیرمیں خالی جگہ بھی شامل ہوتی ہے تواس کی اجرت مزدورکودی جائے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143706200023
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن