بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مریض کے لیے روزے کا حکم


سوال

روزہ رکھنے سے کمزوری بڑھنے کا اندیشہ ہو تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟

جواب

اگر روزے کی وجہ سے کسی مریض کی طبیعت زیادہ خراب  ہونے کا قوی تر  اندیشہ ہو اور ماہر دین دار ڈاکٹر بھی روزہ چھوڑنے کا مشورہ دے تو ایسی صورت میں مریض کے لیے روزہ چھوڑنے کی گنجائش ہو گی اور صحت یاب ہو نے کے بعد اس کی قضا لازم ہو گی، اگر مرض دائمی ہو اور صحت یابی  کی امید نہ ہو تو ہر روزے کے بدلے میں ایک صدقہ فطر کی مقدار فدیہ دینا لازم ہو گا۔ ارشادِ خداوندی تعالیٰ ہے: 

﴿ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَّرِیْضاً اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ وَعَلَی الَّذِیْنَ یُطِیْقُوْنَهٗ فِدْیَةٌ طَعَامُ مِسْکِیْنٍ﴾ ( البقرة :184)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں