بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرھاء نام کے معنی


سوال

"مرھاء "کے کیا معنی ہیں؟ اور یہ نام بچی کا رکھا جا سکتا ہے؟

جواب

’’مَرْهَاء‘‘ (میم کے زبر کے ساتھ )عربی زبان کا لفظ ہے، مَرھاء اس عورت کو کہاجاتاہے جو سرمہ استعمال نہ کرتی  ہو، آنکھوں میں سرمہ نہ ڈالتی ہو۔یہ نام اچھا نہیں ہے، نہیں رکھنا چاہیے۔ 

" المَرْهاءُ خِلاف الكَحْلاءِ وامرأة مَرْهاءُ لا تَكْتَحِل". (المخصص، لابن سیده،1/100)

"ومَرْهاءُ ) . ) يقالُ : رجُلٌ أَمْرَهٌ لا يَتَعَهَّدُ عَيْنَيْه بالكُحْلِ ؛ وامْرأَةٌ مَرْهاءُ ؛ ومنه الحدِيثُ : أَنَّه لَعَنَ المَرْهاءَ ، وهي التي لا تَكْتَحِلُ .

"ويقالُ أَيْضاً: عَيْنٌ مَرْهاءُ ليسَ فيها الكُحْل؛ أَشارَ له الجوْهرِيُّ". (تاج العروس 36/499)

"(قوله: " ولا الممشق " هو المصبوغ بالشق وهو المغرة الطين الأحمر، والتوتيا دواء يجعل في العين قوله: "يزيد العين مرها" يقال: مرهت العين مرها إذا فسدت لترك الكحل وهي عين مرهاء، وأمرأة مرهاء والرجل أمره". (المجموع شرح المهذب 18/183)

اس کے بجائے صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کوئی نام  یا اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105201076

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں