بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مردہ کی طرف سے سلام کا جواب


سوال

قبر پر سلام کرنے پر کیا مردہ اس کا جواب دیتا ہے؟  نیز کیا سلام کی برکت سے مردہ پر سے عذاب میں تخفیف ہوتی ہے؟

جواب

احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر ایک آدمی دنیا میں کسی کو جانتا تھا اور پھر اس کا انتقال ہوگیا تو جب وہ اس کی قبر پر جاکر سلام کرتا ہے تو صاحبِ قبر سلام کرنے والے کو پہچان بھی لیتا ہے اور اس کے سلام کا جواب بھی دیتا ہے۔ 

سلام چوں کہ سلامتی کی دعا ہے؛  لہذا قبر والے کو سلام کرنے سے قبر والے کے فائدے کی امید رکھنی چاہیے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (4 / 1257):
"وفيه أبلغ الرد لقول بعض الشافعية وغيرهم: إن الأولى عليكم السلام، لأنهم ليسوا أهلاً للخطاب، مع ظهور بطلان تعليلهم؛ لأنه لا فرق من حيث الخطاب بين تقدمه وتأخره على أن الصواب أن الميت أهل للخطاب مطلقاً، لما سبق من الحديث: " «ما من أحد يمر بقبر أخيه المؤمن يعرفه في الدنيا فيسلم عليه إلا عرفه ورد عليه السلام»". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201833

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں