بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحومہ کی قبر پر حاجیانی لکھوانا


سوال

ایک عورت نے عمرہ اور حج دونوں ادا کیے, اب اس کی فوتگی ہو چکی ہے, کیا اس کے قبر پر اس کے نام کے آگے حاجیانی یا حاجی لکھنا جائز ہے?

جواب

حج ایک فریضہ ہے جو اللہ تعالی کی رضا کے لیے ادا کیا جاتاہے نہ کہ القابات کے حصول کے لیے ، اس لیے یہ ظاہر کرنے کے لیےکہ مرحومہ نے حج کیا تھا اس کے نام کے ساتھ حاجیانی لکھنا مناسب نہیں۔ بوقتِ ضرورت نشانی کے لیے قبر پر کتبہ لگانے کی فقہاءِ کرام نے اجازت دی ہے، لیکن اس وضاحت کے ساتھ کہ کتبہ پر مبالغہ آمیز القاب سے اجتناب کیا جائے، لہٰذا نشانی کے لیےاگر کتبہ ضروری ہو تو "زوجہ فلاں" یا "بنت فلاں"  کرکے لکھ دیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں