بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مذی کا خروج ناقض غسل ہے یا نہیں؟


سوال

دورانِ غسل اکثر ذہن میں فحش خیال وغیرہ آتا ہے جس وجہ سے سوچتا ہوں کہ کہیں مذی خارج ہوجائے گی اور غسل نہ ہوگا,اس وجہ سے خاصی پریشانی لاحق ہے.

جواب

غسل منی خارج ہونے سے فرض ہوتا ہے، مذی کے خروج سے غسل فرض نہیں ہوتا، لہذا اس قسم کے خیالات ذہن پر سوار ہونے لگیں تو اپنا خیال بٹانے کی کوشش کریں، غسل سے فراغت کے بعد اگر مذی خارج ہوجائے تو وضو کا اعادہ کرلیں، اور بیت الخلا/ غسل خانے میں داخل ہونے سے پہلے ’’بِسْمِ اللهِ اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ‘‘ پڑھنے کا اہتمام کریں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200092

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں