بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدینہ میں عید ادا کرنے کے بعد کراچی آگئے تو کیا کراچی میں دوبارہ عید ادا کرنی ہوگی؟ / کراچی میں رمضان کا آغاز کیا اور اختتام مدینہ میں کیا تو بقیہ روزے کیا حکم ہے


سوال

1۔اگر مدینہ منورہ میں عید کی نماز ادا کرنے کے بعد بذریعہ ہوائی جہاز کراچی پہنچ جائیں تو کیا کراچی میں اگلے دن دوبارہ عید کی نماز ادا کرنی ہوگی؟

2۔ رمضان کا آغاز کراچی میں کیا اور اختتام مدینہ میں کیا تو اس طرح 28  روزے ہوئے تو کیا عید کے بعد ایک روزے کی قضا  کرنی ہوگی؟

جواب

1۔ مسلمانوں پر سال بھر میں دو عید کی نمازیں فرض ہیں، ایک عید الفطر کی اور دوسری عید الاضحی کی، پس اگر کسی نے عید کی نماز ادا کرلی تو واجب ادا ہوگیا، دوبارہ ادا کرنا واجب نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں کراچی میں دوبارہ عید کی نماز دا کرنا واجب نہیں، تاہم نفل کی نیت سے شرکت بلاکراہت جائز ہے، جیساکہ فتاوی سراجیہ میں ہے:

"إذا صلی العيد في بلدة، ثم انتهي من الغد إلی قوم يصلون العيد بلدة أخري، فصلی معهم لم يكره". ( كتاب الصلاة، باب العيدين، فصل، ص: ١٨، سعيد)

2۔مذکورہ صورت میں جب کہ روزہ دار کے 28 روزے ہوئے تو ایک روزہ تو بالیقین اسے قضا کرنا ہوگا؛ کیوں کہ قمری مہینہ 29 سے کم نہیں ہوتا۔ باقی اگر پاکستان میں 30 روزے ہوئے تھے تو احتیاطاً تیسویں روزے کی قضا بھی کرے؛  کیوں کہ بہت سے اہلِ فتویٰ کے نزدیک جس ملک میں رمضان المبارک کا آغاز کیا اس کی رؤیت کے اعتبار سے روزوں کی گنتی پوری کرنا ضروری ہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے: روزے کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا،  از مفتی محمد انعام الحق قاسمی ( دامت برکاتہم) مفتی دار الافتاء جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی،بعنوان: سفر کی وجہ سے روزہ  کم ہوجانا) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200527

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں