بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرسۃ البنات کی پرنسپل صاحبہ کا وفاق المدارس کی اسناد پر دستخط کرنے کی اجرت لینا


سوال

ایک مدرسۃ البنات  کی  پرنسپل  صاحبہ وفاق  کی اسناد پر فیس  لیے بغیر دستخط نہیں کرتیں، فی سند 500 لیتی ہیں، اس طرح کل چھ درجات کے 3000 روپے لیتی ہیں، کیا ان کا یہ عمل  شرعاً جائز ہے، حال آں کہ طالبات بذاتِ خود بوقتِ داخلہ وفاق المدارس کو فیس ادا کرتی ہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مدرسۃ البنات کی مہتممہ کا وفاق کی سند پر دستخط کرنے کی الگ سے فیس لینا جائز نہیں ہے، اس لیے وفاق المدارس کے تحت ہونے والے امتحان میں طلبہ و طالبات سے  فیس وصول کی جاتی ہے، اور وفاق کے ضابطے  کے مطابق  کامیاب ہونے والے طلبہ وطالبات کو سند جاری کی جاتی ہے، اور مذکورہ مدرسہ چوں کہ وفاق سے ملحق ہے،  اس لیے اس کی مہتممہ اس پر دستخط کرنے کی پابند ہیں، نیز مدرسہ کی ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے یہ ان کے واجبی کام میں داخل ہے؛ اس لیے اس کی اجرت لینا جائز نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية (4/ 411):
"ومنها: أن لايكون العمل المستأجر له فرضاً ولا واجباً على الأجير قبل الإجارة، فإن كان فرضاً أو واجباً قبلها لم يصح". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200461

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں