۱)میں اپنے بیٹے کا نام ’’محمد ھادی‘‘ رکھنا چاہتا ہوں، پوچھنا یہ تھا کہ ’’محمد ھادی‘‘ نام رکھنا درست ہے؟ یا ’’محمد عبد الھادی‘‘ نام رکھنا چاہیے؟
۲)اور یہ بھی پوچھنا ہے کہ عقیقہ کےبکرے کا دو دانت والا ہونا ضروری ہے یا نہیں؟ راہ نمائی فرمائیں۔
۱)واضح رہے کہ عربی لغت میں لفظ ’’ھادی‘‘ کے دو معنیٰ آتے ہیں، ایک معنیٰ: ’’ راستہ دکھانے یا بتانے والا‘‘۔ اس معنیٰ کے اعتبار سے ’’ محمد ھادی ‘‘ نام رکھنا درست ہے۔ دوسرا معنیٰ ہے: ’’ سیدھے راستے (دین) پر چلانے والا‘‘، یعنی ’’ہدایت کی توفیق دینے والا‘‘. اس معنیٰ کے اعتبار سے یہ لفظ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے۔ بہر حال ’’ محمد ھادی ‘‘ اور ’’ محمد عبد الھادی‘‘ دونوں طرح نام رکھنا درست ہے، بہتر یہ ہے کہ ’’ محمد عبد الھادی‘‘ نام رکھا جائے۔
۲)عقیقہ کے بکرے کا قربانی کے بکرے کی طرح ایک سال کا ہونا ضروری ہے، جس کی علامت دو دانت آنا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200672
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن