بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

محلے کی مسجد میں دوسری جماعت کا حکم


سوال

کیامحلے کی مسجد میں مسافر دوسری جماعت کروا سکتے ہیں؟

جواب

محلے کی مسجد (جہاں امام ومؤذن مقرر ہو) میں اگر باقاعدہ اذان واقامت کے ساتھ اہلِ محلہ جماعت کراچکے ہوں تو مسجد کی حدود کے اندر دوسری جماعت کرانا مکروہ تحریمی ہے، مسجدِ شرعی کی حدود سے باہر دوسری جماعت کروائی جاسکتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ دو فریقوں کے درمیان صلح کرانے تشریف لے گئے، جب واپس تشریف لائے تو مسجدِ نبوی میں جماعت ہوچکی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدِ نبوی میں دوسری جماعت نہیں کروائی بلکہ گھر تشریف لے گئے اور اہلِ خانہ کو جمع کرکے جماعت سے نماز ادا فرمائی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200918

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں