بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محرم اور نا محرم کی پہچان کا قاعدہ کلیہ


سوال

محرم اور نا محرم کی پہچان کا قاعدہ کلیہ بتا دیجیے!

جواب

جس مرد و عورت کے درمیان نسبی رشتہ یا رضاعی رشتہ یا ازدواجی رشتہ کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام ہو  وہ آپس میں محرم ہیں۔

فتح القدير لكمال بن الهمام - (22 / 210):
"وَالْمَحْرَمُ مَنْ لَاتَجُوزُ الْمُنَاكَحَةُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا عَلَى التَّأْبِيدِ بِنَسَبٍ كَانَ أَوْ بِسَبَبٍ كَالرَّضَاعِ وَالْمُصَاهَرَةِ لِوُجُودِ الْمَعْنَيَيْنِ فِيهِ، وَسَوَاءٌ كَانَتْ الْمُصَاهَرَةُ بِنِكَاحٍ أَوْ سِفَاحٍ فِي الْأَصَحِّ؛ لِمَا بَيَّنَّا". 
فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

محرماتِ ابدیہ کون کون سے ہیں؟

محرم اور نامحرم رشتے داروں کی تفصیل


فتوی نمبر : 144105200164

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں