بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محرم الحرام میں قبروں کی لپائی کا حکم


سوال

ماہ محرم الحرام میں قبروں کی لپائی مٹی سے کرنا کیسا ہے؟

جواب

بصورتِ  مسئولہ قبر کو کسی بھی وقت  ضرورت کے پیشِ نظر مٹی سے لیپ لینا جائز ہے،  لیکن محرم کے مہینہ میں لپائی کے اہتمام و التزام کی از روئے شرع  کوئی اصل نہیں ہے،بلکہ یہ عجمی  تہذیب پر مبنی ایک قبیح  بدعت ہے، جس سے احتراز ضروری ہے۔

حاشیۃ الطحطاوی میں ہے:

"وفى النوازل لابأس بتطيينه، وفى التجنيس والمزيد لابأس بتطيين القبور خلافًا لما فى مختصر الكرخى."

(كتاب الصلوة، باب احكام الجنائز، ص:611، ط:مكتبه رشيديه)  

معارف السنن میں ہے:

"اتفق الخطابي والطرطوشي والقاضي عیاض علی المنع، وقولهم أولیٰ بالاتباع حیث أصبح مثل تلك المسامحات والتعللات مثاراً للبدع المنکرۃ والفتن السائرۃ، فتری العامة یلقون الزهور علی القبور الخ."

(معارف السنن ، کتاب الطہارۃ ، باب التشدید فی البول، ج:، ص:265، ط:اي ايم سعيد)

حدیث شریف میں ہے:
"قال رسول اللہ ﷺ … وشر الأمور محدثاتھا وکل بدعة ضلالة."

(مسند احمد بن حنبل،رقم الحدیث: ۱۴۳۸۶، ج:3، ص:310، ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200412

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں