بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مجھ پر تین پتھر بیوی طلاق ہے کہنے کا حکم


سوال

اگر عابد ساجد کو کہے کہ تم نے فلاں کام نہیں کیا ہے، ساجد کہتا ہے کہ میں نے کیا ہے، عابد نے کہا مجھ پر تین پتھر بیوی طلاق ہے کہ تم نے نہیں کیا ۔ بعد میں ساجد صحیح ثابت ہوتا ہے تو آیا اب طلاق واقع ہو گی یا نہیں ؟ اگر طلاق ہوئی تو کون سی طلاق ؟اور کتنی ؟ 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  عابد   کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہو گئیں،  نکاح ختم ہو گیا، رجوع  اور   تجدیدِ نکاح کی اجازت نہیں۔

لما في الهندیة:

"و لو قالت لزوجها: طلقني فأشار بثلاث أصابع و أراد بذلك ثلاث تطليقات لايقع ما لم يقل بلسانه، هكذا في الظهيرية."

(الفتاوي الهندية، ۳۵۷/۱، كتاب الطلاق، الباب الثاني في إيقاع الطلاق، الفصل الأول في الطلاق الصريح)

الدر المختار و حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 230):

"و ركنه لفظ مخصوص."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200797

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں