کیا فقہ حنفی کی رو سے عصر کی نماز اول وقت ( یعنی مثل اول کے بعد مثل ثانی سے پہلے ) میں جائز ہے یا نہیں جیسا کہ اہلِ حدیث لوگ پڑھتے ہیں؟ یا ہم لوگ اگر کسی سفر میں جانا چاہتے ہوں تو کیا اول وقت میں عصر پڑھ سکتے ہیں؟
فقہ حنفی کی رو سے مثلِ ثانی سے پہلے عصر کی نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، نہ سفر میں اور نہ عام حالت میں۔ البتہ اگر مثلِ ثانی سے پہلے سفر میں نکلنا ہو اور اس بات کا قوی اندیشہ ہو کہ منزل پر پہنچنے سے پہلے عصر کی نماز پڑھنے کا موقع نہیں ملے گا اور منزل پر پہنچتے پہنچتے عصر کا وقت نکل جائے گا اور درمیان میں عصر کا موقع کا نہیں ملے گا تو پھر صاحبین کے قول کے مطابق مثلِ اول ہونے کے بعد مثلِ ثانی سے پہلے عصر پڑھ کر سفر میں نکلنے کی گنجائش ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200956
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن