بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مبیع میں عیب کے بعد دوسرا مشتری کس سے نقصان لے گا؟


سوال

بائع نے2017 ء میں گاڑی فروخت کی ہے، اس کے بعد یہ گاڑی مشتری اول نے آگے مشتری ثانی پر فروخت کی اور ثانی نے ثالث پر اور ثالث نے رابع پر فروخت کی 2019 میں مشتری رابع سے حکومتی اداروں نےگاڑی ضبط کرلی ہے، بوجہ اس کے کہ یہ گاڑی 2015 میں قانون شکن واردات میں استعمال ہوئی تھی اور حکومت کو مطلوب تھی ،حکومتی اداروں سے گاڑی کی واپسی کی کوئی صورت نہیں ہے، اگر واپسی بھی ہوجائے تو گاڑی کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق قیمت نہیں رہتی ہے،  واردات میں استعمال ہونے کی وجہ سے اور حکومتی اداروں کی نظر میں مشکوک رہنے کی وجہ سے، اب پو چھنا یہ ہےکہ:مشتری رابع اپنے نقصان کا رجوع کس سے کرے گا؟    ضمان کس پر آئے گا ؟  نقصان کا مطالبہ کس سے کیا جائے گا ؟  نقصان کون پورا کرے گا؟

جواب

اگر چوتھے خریدار سے حکومتی اداروں نے گاڑی اس لیے ضبط کی کہ وہ گاڑی حکومت کو مطلوب تھی اور قانون شکن واردات میں استعمال ہوئی تھی تو چوتھا خریدار تیسرے خریدار سے نقصان لے گا، بشرطیکہ اس کے پاس کوئی نیا عیب نہ پیدا ہو،  تیسرا دوسرے سے اور دوسرا پہلے خریدار سے  نقصان لے گا، پھر پہلا خریدار بیچنے والے سے  نقصان کی رقم وصول کرے گا۔

"(باع ما اشتراه فرد) المشتري الثاني (عليه بعيب رده على بائعه لو رد عليه بقضاء) ؛ لأنه فسخ، ما لم يحدث به عيب آخر عنده فيرجع بالنقصان، وهذا (لو بعد قبضه) فله قبله رده مطلقًا في غير العقار كالرد بخيار الرؤية أو الشرط درر، و هذا إذا باعه قبل اطلاعه على العيب، فلو بعده فلا رد مطلقًا، بحر". (الدر المختار وحاشية ابن عابدين، کتاب البیوع، باب خیار العیب 5 / 26 ط: سعید) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144104200250

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں