بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مایوں اور مہندی کا حکم


سوال

"مایوں مہندی"  کی رسم جو شادی کے موقعے پر ہوتی ہے وہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟ مایوں مہندی کی جیولری بیچنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

”مایوں بٹھانے“ کی رسم کی کوئی شرعی اصل نہیں، اس میں دلہن کو علیحدہ بٹھایا جاتا ہے اور کسی کو اس سے ملاقات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوتی۔لہذا اس کو ضروری سمجھنا اور محارِمِ شرعی تک سے پردہ کرادینا نہایت بے ہودہ بات ہے۔اسی طرح لڑکی کو مہندی لگانا تو بُرائی نہیں، لیکن اس کے لیے تقریبات منعقد کرنا اور لوگوں کو دعوتیں دینا، جوان لڑکوں اور لڑکیوں کا شوخ رنگ کے لباس پہن کر ایک دُوسرے کے سامنے جانا بے شرمی و بے حیائی ہے۔ مہندی کی رسم جن لوازمات کے ساتھ ادا کی جاتی ہے، یہ بھی  جاہلیت کی رسم  ہے، نیز ان رسموں میں کس قدر مال خرچ کیا جاتا ہے جب کہ قرآنِ کریم میں اسراف وتبذیر کی صراحۃً ممانعت وارد ہے ۔ ارشادِ خداوندی ہے : 
﴿وَلاَ تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا  اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِ  وَکَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّه کَفُوْرًا﴾ ( بنی اسرائیل : ۲۶-۲۷ ) 
اور ( اپنے مال کو فضول اور بے موقع ) مت اُڑاؤ ، یقیناً بے جا اُڑانے والے شیطانوں کے بھائی ہیں ، اور شیطان اپنے رب کا ناشکرا ہے ۔ 

البتہ جیولری والے کا جیولری بیچنا جائز ہو گا ; کیوں کہ خریدنے والے اپنے اختیار سے اسے استعمال کریں گے، اور جیولری کا استعمال درست مواقع و مقاصد کے لیے بھی ہوسکتاہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200535

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں