بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہواری کے ایام میں زائد بالوں کی صفائی کرنا


سوال

عورت اپنے حیض کے ایام میں زائد بالوں کی صفائی کرسکتی ہے؟

جواب

ماہواری کے ایام میں زائد بالوں کی صفائی  کرنا مکروہ تنزیہی ہے، یعنی نہ کرنا بہتر ہے، البتہ  اگر ماہواری کے ایام میں زیر ناف بال وغیرہ کو  چالیس دن سے زائد ہونے لگیں تو اسے کاٹنا ضروری ہوگا۔

الفتاوى الهندية (5/ 358)
''حلق الشعر حالة الجنابة مكروه، وكذا قص الأظافير، كذا في الغرائب''.

طحطاوی علیٰ مراقی الفلاح (2/143) باب الجمعہ‘ تکمیل، ط: غوثیہ):

"(ویکره (قص الأظفار) وفي حالة الجنابة، وکذا إزالة الشعر؛ لماروی خالد مرفوعاً: «من تنور قبل أن یغتسل جاءته کل شعرة فتقول: یا رب! سله لم ضیعني ولم یغسلني». کذا في شرح شرعة الإسلام عن مجمع الفتاوی وغیره".

 مغني المحتاج إلى معرفة معاني ألفاظ المنهاج (1/ 222) :

"فَائِدَةٌ: قَالَ فِي الْإِحْيَاءِ: لَا يَنْبَغِي أَنْ يُقَلِّمَ أَوْ يَحْلِقَ أَوْ يَسْتَحِدَّ أَوْ يُخْرِجَ دَمًا أَوْ يُبِينَ مِنْ نَفْسِهِ جُزْءًا وَهُوَ جُنُبٌ، إذْ يُرَدُّ إلَيْهِ سَائِرُ أَجْزَائِهِ فِي الْآخِرَةِ فَيَعُودُ جُنُبًا، وَيُقَالُ: إنَّ كُلَّ شَعْرَةٍ تُطَالِبُ بِجَنَابَتِهَا". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201850

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں