اگر کسی عورت کی عادت 5 دن کی ہے، وہ عورت پانچ دن پورے کرکے نہا کر نماز پڑھ لیتی ہے اور مباشرت بھی کرلیتی ہے، لیکن چند گھنٹے بعد ہی چھٹے دن پھر مٹیالا پن ظاہر ہو جائے تو وہ پاک ہوگئی یا انتظار کرے گی؟ نمازوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟
مذکورہ صورت میں جب کہ اس عورت کی عادت ہر ماہ پانچ دن کی ہے اور اس بار پانچ دن کے بعد خون رک گیا اور پھر دوبارہ چھٹے دن مٹیالے رنگ کا خون دکھائی دیا ہے تو اگر دوبارہ آنے والا خون ابتدا سے دس دن کے اندر رک گیا تو یہ سمجھا جائے گا کہ اس عورت کی ماہواری کی عادت تبدیل ہوگئی ہے اور یہ تمام دن ماہواری کے شمار ہوں گے، اس صورت میں ان تمام دنوں کی نمازیں معاف ہوں گی۔ اور اگر دوبارہ خون آنے کے بعد ابتدا سے دس دن سے بھی آگے بڑھ گیا تو پھر پانچ دن تک ماہواری شمار ہوگی اور اس کے بعد کا خون استحاضہ کا شمار ہوگا اور ان بقیہ دنوں کی نمازیں فرض ہیں، استحاضہ کے دوران نماز کا طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کے وقت بدن اورکپڑوں کو پاک کرکے اس وقت کی فرض نماز اور سنتیں پڑھے اور اسی وضو کے ساتھ وقت کے دوران نوافل وغیرہ بھی پڑھ سکتی ہے۔
قال في الدر :
"(وَالنَّاقِصُ) عَنْ أَقَلِّهِ (وَالزَّائِدُ) عَلَى أَكْثَرِهِ أَوْ أَكْثَرِ النِّفَاسِ أَوْ عَلَى الْعَادَةِ وَجَاوَزَ أَكْثَرَهُمَا. (وَمَا تَرَاهُ) صَغِيرَةٌ دُونَ تِسْعٍ عَلَى الْمُعْتَمَدِ وَآيِسَةٌ عَلَى ظَاهِرِ الْمَذْهَبِ (حَامِلٌ) وَلَوْ قَبْلَ خُرُوجِ أَكْثَرِ الْوَلَدِ (اسْتِحَاضَةٌ.)".
وفي الرد :
"(قَوْلُهُ: وَالزَّائِدُ عَلَى أَكْثَرِهِ) أَيْ فِي حَقِّ الْمُبْتَدَأَةِ، أَمَّا الْمُعْتَادَةُ فَمَا زَادَ عَلَى عَادَتِهَا وَيُجَاوِزُ الْعَشَرَةَ فِي الْحَيْضِ وَالْأَرْبَعِينَ فِي النِّفَاسِ يَكُونُ اسْتِحَاضَةً، كَمَا أَشَارَ إلَيْهِ بِقَوْلِهِ: أَوْ عَلَى الْعَادَةِ إلَخْ. أَمَّا إذَا لَمْ يَتَجَاوَزْ الْأَكْثَرَ فِيهِمَا، فَهُوَ انْتِقَالٌ لِلْعَادَةِ فِيهِمَا، فَيَكُونُ حَيْضًا وَنِفَاسًا، رَحْمَتِيٌّ". (الدر مع الرد : ١ / ٢٨٤-٢٨٥) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144102200186
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن