بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہواری روکنے کے لیے ٹیکہ لگوانا/ ٹیکے کے با وجود خون آنا


سوال

وقفے والا تین ماہ کاٹیکا لگوانے سے ماہواری نہیں ہوتی،  لیکن بعض لوگوں کو موافق نہ آنے کی وجہ سے روز دن میں ایک دفعہ خون آتا ہے یا کبھی کبھی تین چار دن بعد آتا ہے تو ایسی صورت میں نماز اور روزہ اور قرآن پڑھنا صحیح ہے یانہیں؟ 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں ٹیکہ لگانے کے باوجود اگر ماہواری آنے کی تاریخوں میں روزانہ ایک مرتبہ خون آئے تو عادت کے دنوں میں یہ خون حیض شمار ہوگا، جس میں نماز ، روزہ اور تلاوتِ  کلامِ  مجید ترک کرنا ضروری ہوگا، البتہ اگر ماہواری کے ایام کے علاوہ ایک دن خون آئے اور  پھر چار پانچ دن بعد آئے تو یہ خون استحاضہ کا شمار ہوگا،جس میں مذکورہ خاتون تمام عبادات کر سکتی ہیں،  البتہ اگر ماہواری کی عادت کے ایام میں ٹیکہ کی وجہ سے دو چار دن کے وقفہ سے خون آئے تو یہ سب ایام حیض ہی شمار ہوں گے۔

ملحوظ رہے کہ اس قسم کے ٹیکے  خواتین کی صحت کے  لیے نقصان کا باعث بن سکتے ہیں؛  لہذا ماہواری میں وقفہ کے  لیے ایسے ٹیکے  نہ لگوانا بہتر ہے، رہی بات ماہواری کی وجہ سے نماز روزہ ترک کرنے کی تو احکم الحاکمین کی جانب سے خواتین کو خلقی طور پر  رخصت دی گئی ہے، جس کی وجہ سے نماز روزہ ترک کرنے پر کسی قسم کا کوئی گناہ نہیں ہوتا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200750

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں