بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل کا مالک فقیر زکات لے سکتا ہے


سوال

چالیس ہزار کی مالیت کا موبائل رکھنے والا زکات لے سکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر چالیس ہزار کی مالیت  کے موبائل والا شخص فقیر اور مستحقِ زکات ہے، یعنی اس کے پاس ضرورت زائد و استعمال سے زائد اتنا مال یا سامان موجود نہیں ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہے تو ضرورت کی حد تک زکات لے سکتا ہے۔

 بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:

"فقال: لا بأس بأن يعطى من الزكاة من له مسكن وما يتأثث به في منزله وخادم وفرس وسلاح وثياب البدن وكتب العلم إن كان من أهله فإن كان له فضل عن ذلك ما يبلغ قيمته مائتي درهم حرم عليه أخذ الصدقة."

(کتاب الزکاۃ، فصل الذي يرجع إلى المؤدى إليه، ج: 2، صفحہ: 48، ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200839

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں