بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لینڈ ڈپارٹمنٹ والوں کا عوام کا مال بیچنے کا حکم


سوال

" لینڈ ڈپارٹمنٹ"  والے جومال ٹینڈر کرتے ہیں، اسے خریدنا جائز ہے کیا؟ جب کہ وہ عوام کا مال ہوتا ہے جو وہ ڈپارٹمنٹ اٹھا کرلے جاتا ہے، اور پھر اس پر جرمانہ ہوتاہے وہ جرمانہ کوئی نہیں دےپاتا تو اس کو وہ بیچتا ہے ٹینڈر کی صورت میں؟

جواب

واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ  میں مسلمان کی جان اور مال کا بہت خیال کیا  رکھا گیا ہے، اور کسی کی جان یا مال کو بلا حق تلف کرنا نا جائز قرار دیا ہے، نیز کسی کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں تصرف کرنا یا اس کو بیچنا بھی روا نہیں رکھا۔ لہذا لینڈ ڈپارٹمنٹ والے جو مال اٹھا کر لے جاتے ہیں اگر وہ کسی حق کے بغیر  ہی اٹھالے جاتے ہوں اور اس پر نا حق جرمانہ لگاتے ہوں اور جرمانہ نہ ملنے کی صورت میں اس کو ٹینڈر کر دیتے ہوں تو ایسی اشیاء کاخریدنا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202277

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں