" لینڈ ڈپارٹمنٹ" والے جومال ٹینڈر کرتے ہیں، اسے خریدنا جائز ہے کیا؟ جب کہ وہ عوام کا مال ہوتا ہے جو وہ ڈپارٹمنٹ اٹھا کرلے جاتا ہے، اور پھر اس پر جرمانہ ہوتاہے وہ جرمانہ کوئی نہیں دےپاتا تو اس کو وہ بیچتا ہے ٹینڈر کی صورت میں؟
واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ میں مسلمان کی جان اور مال کا بہت خیال کیا رکھا گیا ہے، اور کسی کی جان یا مال کو بلا حق تلف کرنا نا جائز قرار دیا ہے، نیز کسی کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں تصرف کرنا یا اس کو بیچنا بھی روا نہیں رکھا۔ لہذا لینڈ ڈپارٹمنٹ والے جو مال اٹھا کر لے جاتے ہیں اگر وہ کسی حق کے بغیر ہی اٹھالے جاتے ہوں اور اس پر نا حق جرمانہ لگاتے ہوں اور جرمانہ نہ ملنے کی صورت میں اس کو ٹینڈر کر دیتے ہوں تو ایسی اشیاء کاخریدنا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202277
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن