کیا کسی لڑکی کا اس کی مرضی کے بغیر زبردستی نکاح ہو جاتا ہے؟
واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ نکاح کے معاملہ میں عاقلہ بالغہ لڑکی کے ولی کو اس بات کا حکم دیتی ہے کہ اس کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کرے، بلکہ اس کے نکاح کے لیے اس سے اجازت اور دلی رضامندی حاصل کرے، اگر لڑکی نکاح پر راضی نہ ہو تو ولی کے لیے اس کا زبردستی نکاح کرنا درست نہ ہو گا، لیکن اگر اسی کیفیت میں لڑکی نے زبانی طور پر ایجاب وقبول کرلیا (خواہ نہ چاہتے ہوئے قبول کیا) تو نکاح منعقد ہو جائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201539
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن