بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

"لفٹ" میں تنہا ہونے سے کیا خلوتِ صحیحہ متحقق ہوگی؟


سوال

زوجین کا لفٹ میں جانے سے حرمت ثابت ہوگی?

جواب

اگر آپ کے سوال کی مراد یہ ہے کہ کیا لفٹ میں ساتھ جانے سے خلوتِ صحیحہ ثابت ہو گی یا نہیں؟  تو اس کا جواب یہ ہے کہ لفٹ میں ساتھ ہونے سے خلوتِ صحیحہ ثابت نہیں ہو گی؛ اس لیے کہ خلوتِ صحیحہ کی تعریف یہ ہے کہ زوجین ایسی جگہ ہوں جہاں وطی سے کسی قسم کا کوئی مانع نہ ہو، اور لفٹ ایسا مقام نہیں جہاں وطی کے لیے کوئی مانع نہ ہو، بلکہ اس کے کسی بھی وقت کھلنے کا اور کسی شخص کے داخل ہونے کا امکان موجود ہوتا ہے، لہذا لفٹ میں ساتھ ہونے سے خلوتِ صحیحہ نہیں ہو گی۔

الموسوعة الفقهية الكويتية (19/ 270):
" الخلوة التي يترتب عليها أثر هي الخلوة الصحيحة كما يقول الحنفية، أو خلوة الاهتداء كما يطلق عليها المالكية.
وهي عند الحنفية التي لايكون معها مانع من الوطء، لا حقيقي ولا شرعي ولا طبعي". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200619

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں