آج کل چوں کہ موبائل میں اردو اور عربی رومن میں لکھی جاتی ہے، تو بہت مواقع پر دوست احباب ایس ایم ایس فارورڈ کر دیتے ہیں جس میں اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ رومن اردو میں انشاءاللہ کی املا 'inshaAllah' نہیں بلکہ 'in sha Allah' ہے، کیا رومن میں اردو یا عربی لکھنے سے الفاظ کے معنی تبدیل ہو سکتے ہیں؟ اور کیا اسی حساب سے ثواب و عذاب ہوگا؟ یا کیا یہ محض کسی کے ذہن کی اختراع ہے؟
''ان شاء اللہ'' عربی زبان کا لفظ ہے ؛ اس لیے جب کبھی یہ لفظ لکھنا ہو تو کوشش یہی کرنی چاہیے کہ اس لفظ کو عربی میں ہی لکھا جائے،لیکن اگر عربی میں لکھنا مشکل ہو اور رومن میں لکھا جائے تو چوں کہ لفظِ ان شاء اللہ تین الفاظ کا مجموعہ ہے، اس لیے اس کو اس طرح لکھنا چاہیے جس سے اس کی اصل وضع معلوم ہو (یعنی یوں لکھا جائےin sha Allah) لیکن اگر ایسا نہ لکھا جائے، بلکہ ملا کر لکھ دیا جائے (جیسے inshaAllah) تو بھی لکھنے والی کی مراد یہی ہوتی ہے جو معروف ہے؛ اس لیے اس سے معنیٰ میں کوئی خرابی پیدا نہیں ہو گی اور اس پر کسی کو ملامت کرنا درست نہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200949
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن