بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لعاب(تھوک) میں خون آنے سے وضو اور روزے کا حکم


سوال

 بعض اوقات وضو کے بعد لعاب (تھوک ) میں خون آتا ہے، دوبارہ وضو کرنے کے بعد بھی خون آتا ہو تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟ اور اگر روزہ بھی ہو تو کیا روزہ پر بھی کوئی فرق پڑے  گا؟

جواب

اگر لعاب ( تھوک) میں خون معلوم ہو، تو اگر تھوک میں خون بہت کم ہے اور تھوک کا رنگ سفید یا زردی مائل ہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا، اور اگر خون زیادہ ہے یا برابر ہے اور رنگ سرخی مائل ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا، یعنی جو چیز غالب ہوگی اس کا حکم لگے گا، اگر خون غالب ہوگا تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر تھوک غالب ہوگا تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔

روزے کا حکم یہ ہے کہ اگر خون تھوک پر غالب ہو اور یقین ہو کہ خون والا تھوک حلق سے نیچے اترگیا ہے تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور روزے کی قضا کرنی ہوگی۔ صرف شک کی صورت میں یا خون مغلوب ہونے کی صورت میں تھوک حلق سے اترجائے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں