ایک مسجد کے امام جماعت کی نماز میں دوسری اور تیسری رکعت کے قیام کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو کھڑے ہونے کے بعد کچھ دیر ( اندازاً دو سے تین سیکنڈ) اپنے ہاتھ لٹکائے رکھتے ہیں پھر باندھتے ہیں جب کہ مقتدی اس دوران امام سے پہلے ہی اپنے ہاتھ باندھ چکے ہوتے ہیں۔ کیا اس عمل سے مقتدی اُس حدیث کے زمرے میں تو نہیں آئیں گے جس میں امام سے سبقت لینے سے منع کیا گیا ہے؟ کیا امام کا یہ عمل مناسب ہے؟
بصورت مسئولہ اگر مذکورہ امام صاحب کسی عذر کی وجہ سے دوتین سیکنڈ تاخیر کرتے ہیں تو کوئی حرج نہیں، اورمقتدیوں کاامام سے پہلے ہاتھ باندھ لینا انہیں امام سے سبقت کی وعید میں داخل نہیں کرے گا۔البتہ بلاعذر ہاتھ باندھنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143903200060
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن