بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قومی بچت کے نفع کا حکم


سوال

قومی بچت میں کچھ رقم رکھی تھی، بعد میں پتا چلا کہ یہ فعل درست نہیں ہے، توبہ کی، اب اس رقم کو واپس قومی بچت میں جمع کروں؟

جواب

آپ نے جس قدر رقم جمع کروائی تھی وہ (اصل رقم) آپ کی ملکیت ہے، وہ آپ وصول کرلیجیے، اس سے زائد تمام رقم سود ہے، اس کا استعمال آپ کے لیے جائز نہیں ہے، اگر زائد رقم وصول کرچکے ہیں اور یہ ممکن ہے کہ زائد رقم اسی ادارے کو  ایک خط لکھ کر واپس کردیں، تو یہ سودی رقم واپس جمع کروادیں،  اور  اگر یہ ممکن نہ ہو تو کسی مستحقِ زکات کو بلا نیتِ ثواب صدقہ کردیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200729

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں