بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قومی بچت اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی رقم کا حکم اور اس پر زکاۃ


سوال

میں نے ریٹائرمنٹ پر ملنے والی رقم قومی بچت کے بہبود اکاؤنٹ میں فکس کرا دی ہے، براہِ کرم بتائیں کہ:

1:  کیا یہ جائز ہے؟

2 : کیا اس پر زکات دینی ہو گی؟

جواب

1۔ مذکورہ اکاؤنٹ میں رقم جمع کرانا جائز نہیں ہے، اس پر ملنے والا نفع سود ہے، لہذا جس قدر جلد ہوسکے اس سے رقم نکلوالیں اور توبہ واستغفار بھی کریں۔

2۔ اس میں جمع کرائی گئی اصل رقم اگر نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہو، یا آپ پہلے ہی صاحب نصاب ہوں تو اس پر زکاۃ واجب ہوگی، منافع کے نام سے ملنے والی رقم سود کی رقم ہے اور حرام مال میں زکاۃ  واجب نہیں ہوتی، اس کا حکم یہی ہے کہ اگر اصل مالک تک پہنچانا ممکن ہو تو اسے لوٹائی جائے، ورنہ ثواب کی نیت کے بغیر اسے کسی مستحق کو دے دیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200996

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں