کیا فرض نماز کے قومہ یا جلسہ میں حدیث میں آنے والی دعا پڑھ سکتے ہیں؟ (گنجائش ہے؟) انفرادی فرض اور جماعت دونوں کے لیے بتادیجیے۔
احادیث میں رکوع سے کھڑے ہوکر ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ حَمْداً کَثِیْرًا طَیِّباً مُّبَارَکاً فِیْهِ‘‘اور دیگر دعائیہ کلمات وارد ہوئے ہیں، اور جلسے میں "رَبِّ اغْفِرْلِيْ وَارْحَمْنِيْ، وَاهْدِنِيْ وَارْزُقْنِيْ وَعَافِنِيْ‘‘ پڑھنا وارد ہوا ہے۔ اسی طرح سجدے اور رکوع میں بھی بعض دعائیہ اور ذکر کے کلمات وارد ہیں۔ اور فرض نمازوں میں بھی ان دعاؤں کا پڑھنا مستحب ہے۔انفرادی اور باجماعت دونوں صورتوں میں پڑھنادرست ہے۔ البتہ اگر امام ہو اور مقتدیوں میں ضعیف لوگ بھی ہوں تو ان کی رعایت کرتے ہوئے صرف تسبیحات پر اکتفا کریں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143906200039
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن