بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قضاء حاجت کے بعد منی کے قطرات آنے سے غسل کا حکم


سوال

قضائے حاجت کے بعد عموماً جو منی کے قطرات آتے ہیں کیا اس سے غسل فرض ہوتا ہے یا نہیں؟

جواب

منی کے نکلنے سے غسل اس وقت واجب ہوتا ہے جب وہ شہوت اور دفق (اچھلنے)  کے ساتھ ہو ، اگر منی  اس کیفیت کے بغیر نکل آئے تو اس سے غسل واجب نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ قضائے حاجت کے بعد یا اس سے پہلے جو گاڑھے قطرے (منی کی طرح) نکلتے ہیں، انہیں ''ودی'' کہاجاتاہے، ان قطرات کے نکلنے سے غسل فرض نہیں ہوتا، البتہ وضو ٹوٹ جاتاہے اور کپڑے یا بدن پر جس جگہ لگیں اسے پاک کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201481

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں