براہِ کرم قصر نماز کا مکمل طریقہ بتا دیں!
واضح رہے قصر نماز اس وقت پڑھی جائے گی جب کوئی شخص اپنے شہر یا بستی سے باہر 48 میل (سوا ستتر کلومیٹر) یا اس سے زیادہ مسافت کے سفر کے ارادہ سے نکلے، اور اس شخص کا ارادہ پندرہ دن سے کم قیام کا ہو، بشرطیکہ جہاں قیام کر رہا ہے وہ جگہ مسافر کا وطنِ اصلی یا پہلے سے وطنِ اقامت نہ ہو، تو یہ شخص قصر پڑھے گا۔
قصر کا مطلب یہ ہےکہ ہر چار رکعت والی فرض دو پڑھے گا، مغرب کی نماز حسب سابق تین رکعت ہی پڑھی جائیگی، سنتوں کا حکم دورانِ قصر یہ ہے کہ فجر کی سنتیں بہرحال پڑھنی ہوں گی۔ اس کے علاوہ باقی نمازوں کی موکدہ سنتیں نہ پڑھنے کا اختیار ہوگا، البتہ سفر جاری نہ ہو تو پڑھنا افضل ہے۔ نیز وتر کی نماز بھی واجب رہے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201694
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن