بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسم کے کفاروں میں تداخل


سوال

اگر کئی قسموں کا کفارہ ایک قسم کے کفارے  سے ادا ہوجاتا ہے تو  کیا ادا کرتےوقت تمام قسموں کی طرف سے ادائيگی کی نیت ضروری ہے یا بغیر نیت کے یا ایک معین قسم کی طرف سے ادا کرنے سے بھی ادا  ہوجائے گا؟

جواب

قسم کے کفارہ میں تداخل نہیں ہوتا لہذا جتنی قسمیں ٹوٹی ہوں گی، اتنے کفارے ادا کرنے ہوں گے۔

"ثم الكفارات لا تندرئ بالشبهات خصوصا في كفارة اليمين فلا تتداخل."

 (المبسوط للسرخسي، 8 / 157)

"والله لاأكلم زيدًا يومين و لا يومين يكون يمينين ومدتهما واحدة حتى لو كلمه في اليوم الأول أو الثاني يحنث فيهما وتجب عليه كفارتان."

(تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي، 2 / 264)

"وتتعدد الكفارة لتعدد اليمين."

(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)، 3 / 714)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201553

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں