بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسطوں پر مکان لینے کا حکم


سوال

قسط پر مکان لینا کیسا ہے حکمًا؟

جواب

بصورتِ مسئولہ قسطوں پر  مکان یا کوئی اور چیز خریدنے کی شرعاً اجازت ہے بشرطیکہ خریداری کے وقت عاقدین اس چیز  کی قیمت مقرر کرلیں اور کسی قسط کی ادائیگی میں تاخیر  کی وجہ سے کسی قسم کا اضافہ وصول نہ کیا جائے، اور نہ ہی قسط کی جلدی ادائیگی کی صورت میں قیمت کی کمی مشروط ہو۔

شرح المجلہ میں ہے:

"البیع مع تاجیل الثمن و تقسیطه صحیح،یلزم ان یکون المدة معلومة فی البیع بالتاجیل و التقسیط".

(شرح المجلة لسليم رستم باز،ص:100،رقم الماده:245)

البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:
"ويزاد في الثمن لأجله إذا ذكر الأجل بمقابلة زيادة الثمن قصدًا".

(البحرالرائق،ج:6،ص:115،ط:مکتبة رشیدیة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112201362

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں