بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قریب البلوغ بچے کے ساتھ سفر کرنا


سوال

کیا عورت اپنے بارہ، ساڑھے بارہ سال کے بچے کے ساتھ سفر کرسکتی ہے؟ یہ محرم شمار ہوگا؟

جواب

جو بچہ بالغ ہوچکا ہو یا بلوغت کے قریب ہو ، اس میں آثارِ بلوغت پائے جائیں جسے "مراہق"  کہاجاتا ہے تو یہ عورت کے لیے محرم شمار ہوگا اور اس کے ساتھ سفر کرنا عورت کے لیے جائز ہوگا، اگر مذکورہ بارہ، ساڑھے بارہ سال کے بچے میں سمجھ  بوجھ  موجود  ہو  اور آثارِ بلوغت ہوں تو  اس کے ساتھ سفر کرنے کی گنجائش ہے، اور اگر یہ بچہ مراہق (قریب البلوغ)نہیں ہے تو سفر کے لیے یہ محرم شمار نہیں ہوگا، اور اس کے ساتھ شرعی مسافت سفرطے  کرنا درست نہیں ہوگا۔ اللباب میں ہے :

"(والصبي المراهق) وهو الذي تتحرك آلته وتشتهي وقدره شمس الإسلام بعشر سنين (في التحليل كالبالغ)". (1/247)

شرح فتح القدیر میں ہے:

" وفي الفتاوى في باب القراءة: المرأة قبل أن تقبض مهرها لها أن تخرج في حوائجها وتزور الأقارب بغير إذن الزوج، فإن أعطاها المهر ليس لها الخروج الا بإذن الزوج ولاتسافر مع عبدها خصيًا كان أو فحلًا وكذا أبوها المجوسي والمحرم غير المراهق، بخلاف المراهق وحده ثلاثة عشر أو اثنتا عشر سنةً". (4/399دارالفکر بیروت) فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201055

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں