1۔ اگر میں کسی سے قرضہ لوں، کاروبار کے لیے، یا کار خرید کر رینٹ پر چلانے کے لیے یا رکشہ کی خریداری کے لیے، تو کیاا س پر رقم فکس کرنا صحیح ہے؟
2۔ اگر میں کوئی گاڑی مثلاً 12 لاکھ کی لوں، اور وہ گاڑی اپنے دوست کو پندرہ لاکھ میں فروخت کردوں تو کیا یہ صحیح ہے؟
1۔صورتِ مسئولہ میں قرضہ پر زائد رقم فکس کرنا سود ہونے کی وجہ سے جائز نہیں۔
2۔بارہ لاکھ کی گاڑی خرید کر پندرہ لاکھ میں فروخت کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200200
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن