اگر کوئی شخص اپنا مکان کسی کو دے اور اس سے پیسے لے لے اس نیت سے کہ وہ میری رقم سے کاروبار کرلے گا اور میں مکان سے فائدہ اٹھا لوں گا ایک مدت تک تو کیا یہ صورت جائز ہے؟
شرعاً یہ صورت جائز نہیں ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 63):
"وفي الخانية: رجل استقرض دراهم وأسكن المقرض في داره، قالوا: يجب أجر المثل على المقرض؛ لأن المستقرض إنما أسكنه في داره عوضاً عن منفعة القرض لا مجاناً، وكذا لو أخذ المقرض من المستقرض حماراً ليستعمله إلى أن يرد عليه الدراهم اهـ وهذه كثيرة الوقوع، والله تعالى أعلم". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200853
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن