میں ایک سرکاری ادارہ میں ملازمت کرتا ہوں اور الحمدوللہ اپنی تنخواہ سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کی تمام ضروریات پوری کرتا ہوں، پہلے میں گاڑیوں کے ٹریکر کی سیلز/سپلائی کا کام بھی کیا کرتا تھا جو کہ اب ختم ہو گیا ہے، اور میری کمر میں تکلیف کی وجہ سے میں مزید کوئی کام بھی نہیں کرپارہا ہوں جس کی وجہ سے مجھے ہر ماہ کچھ قرض لینا پڑتا ہے، اور میں مسلسل مقروض ہوتا جا رہا ہوں، میرے پاس آفس اور دیگر آمدورفت کے لیے موٹر سائیکل ہے، گھریلو ضروریات کے لیے فریج بھی ہے۔ کیا میں اپنی فیملی کی ضروریات مکمل طور پر پوری کرنے اور قرض سے بچنے کے لیے زکاۃ لے سکتا ہوں؟
اگر آپ کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کے بقدر رقم یا ضرورت سے زائد اتنی قیمت کاسامان نہیں ہے یا آپ کا قرض آپ کے اثاثہ جات سے زیادہ ہے تو آپ زکاۃلے سکتے ہیں۔موٹر سائیکل اور فریج بنیادی ضرورت کے سامان میں داخل ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200272
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن