میرے پاس 12000 ریال تھا جن میں سے 8000 ریال لوگوں کو قرضہ دیا 5 مہینہ پہلے، میرے لیے زکاۃ کا کیا حکم ہے؟ اور کتنی زکاۃ دینی ہے؟
واضح رہے کہ جو رقم بطورِ قرض کسی کو دی ہوئی ہو اس پر بھی زکاۃ واجب ہوتی ہے، البتہ اس کی ادائیگی اس وقت واجب ہوتی ہے جب وہ قرض واپس وصول ہو جائے، اگر کئی سالوں بعد وصول ہو تو تمام سالوں کی زکاۃ نکالنا واجب ہو گا۔
لہذا آپ کے پاس فی الوقت اگر 4000 ریال ہیں تو ابھی آپ کے ذمہ 4000 ریال کی زکاۃ کی ادائیگی لازم ہے اور جب آپ کا قرضہ وصول ہو جائے اس وقت وصول شدہ رقم کی زکاۃ کی ادائیگی واجب ہوگی۔ اگر آپ ابھی بسہولت قرض دی ہوئی رقم کی زکاۃ ادا کرسکتے ہیں تو اس کی بھی اجازت ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201199
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن