بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے گوشت کے کباب بنوانے کے لیے گوشت وزن کرکے دینا اور وزن کرکے لینا


سوال

اگر کوئی شخص اپنے قربانی کے جانور کے گوشت کے کباب بنوانے کے لیے زید کو دے جب کہ زید کے پاس کئی لوگ کباب بنوانے آتے ہیں،  زید تمام لوگوں سے گوشت وزن کے اعتبار سے وصول کرتا ہے اور وزن سے ہی واپس کرتا ہے اور تمام لوگوں کا گوشت یک جا کر دیتا ہے اور کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ کس کو کس کا گوشت ملا،  تو کیا اس صورت میں اس گوشت کو کھانا حلال ہو گا جب کہ زید کے پاس مختلف مکتبہ فکر کے لوگ کباب بنواتے ہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں کباب بنوانے کے لیے گوشت سپرد کر نے سے پہلے اس بات کی تحقیق کرلی جائے کہ کاریگر مسلمان و غیر مسلم سب کا گوشت یک جا کرکے تو نہیں بناتا،  اگر وہ یک جا کرکے بناتا ہو تو  گوشت ایسے شخص کے  سپرد نہ کیا جائے۔  اور اگر وہ مسلمانوں کے گوشت سے الگ کباب بناتا ہو اور غیر مسلموں کے گوشت سے الگ بناتا ہو تو ایسی صورت میں وزن کرکے گوشت دینا اور وزن کرکے واپس لینا جائز ہوگا، اپنے دیے  گئے گوشت سے زائد وصول کرنا درست نہیں ہوگا، نیز محض وہم کی وجہ سے کباب پر حرمت کا حکم نہیں لگے گا۔ 

 فتاوی شامی میں ہے:

"لَوْ اخْتَلَطَ بِحَيْثُ لَا يَتَمَيَّزُ يَمْلِكُهُ مِلْكًا خَبِيثًا، لَكِنْ لَا يَحِلُّ لَهُ التَّصَرُّفُ فِيهِ مَا لَمْ يُؤَدِّ بَدَلَهُ، كَمَا حَقَقْنَاهُ قُبَيْلَ بَابِ زَكَاةِ الْمَالِ فَتَأَمَّلْ". ( شامي، كتاب البيوع، باب البيع الفاسد، مَطْلَبٌ فِيمَنْ وَرِثَ مَالًا حَرَامًا، ٥ / ٩٩)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

’’سوال: اگر کسی شئی حلال میں کوئی شئی حرام با اعتبار امر خارجی آپس میں بالکل مخلوط ہوجائے تو اتنی مقدار کے نکالنے کے بعد ما بقی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اگر حلال ہے تو با کراہت یا بلا کراہت؟ مثلاً دو گلاس شربت میں ایک گلاس شربت چوری یا غصب کا مل گیا تو ایک ایک گلاس شربت نکال دینے کے بعد باقی دو گلاس شربت کے بارے میں کیا حکم ہے؟

الجواب حامدا و مصلیا: حق غیر اگر اپنے حق کے ساتھ مخلوط ہوجائے تو بقدر حق غیر اس سے الگ کرکے مالک کو دے دیا جائے، پھر باقی حلال ہے‘‘۔ ( باب المال الحرام و مصرفہ، ١٨ / ٤٤٠، ط: فاروقیہ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں