بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے جانور میں گوشت کی نیت کرنا


سوال

قربانی میں گوشت کی نیت کرنے سے کوئی حرج ہو تا ہے یا نہیں؟

جواب

اگر قربانی کے جانور میں  کسی نے  صرف گوشت حاصل کرنے کی نیت کی ، قربانی ادا کرنے یا ثواب کی نیت نہیں کی تو ایسی صورت میں قربانی صحیح نہیں ہوگی، ایسا آدمی اگر مال دار ہے تو اس  پر قربانی کے ایام میں ایک اور قربانی کرنا لازم ہوگا۔

ایسا شخص اگر مشترکہ قربانی میں حصہ لے تو جان بوجھ کر ایسے آدمی کو بڑے جانور میں شریک کرنے کی صورت میں کسی بھی شریک کی قربانی صحیح نہیں ہوگی۔

فتاوی شامی (6/ 326)
'' قد علم أن الشرط قصد القربة من الكل''۔

الفتاوى الهندية (5/ 304)
'' وإن كان كل واحد منهم صبياً أو كان شريك السبع من يريد اللحم أو كان نصرانياً ونحو ذلك لا يجوز للآخرين أيضاً، كذا في السراجية. ولو كان أحد الشركاء ذمياً كتابياً أو غير كتابي وهو يريد اللحم أو يريد القربة في دينه لم يجزئهم عندنا؛ لأن الكافر لا يتحقق منه القربة، فكانت نيته ملحقةً بالعدم، فكأنه يريد اللحم، والمسلم لو أراد اللحم لا يجوز عندنا''۔
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201885

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں