آج کل قربانی کا نصاب کتنا ہے جس سے قربانی واجب ہوتی ہے ؟
قربانی ہر اس مسلمان عاقل بالغ مقیم پر واجب ہوتی ہے جس کی ملکیت میں عید الاضحیٰ کے ایام میں ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی موجودہ قیمت کا مال یا سامان اس کی حاجاتِ اصلیہ (ضروریات) سے زائد موجود ہو۔ یہ مال خواہ سونا چاندی یا اس کے زیورات ہوں یا مالِ تجارت یا ضرورت سے زائد گھریلو سامان یارہائشی مکان سے زائد کوئی مکان، پلاٹ وغیرہ۔ قربانی کے معاملے میں اس مال پر سال بھر گزرنا بھی شرط نہیں ہے۔ جو گھریلو سامان سال میں ایک مرتبہ بھی استعمال ہوتاہو وہ ضرورت کا سامان کہلائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201254
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن