بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ جانور میں عیب تھا


سوال

اگر کوئی آدمی قربانی کرلے اور اس کو بعد میں معلوم ہو کہ جانور میں کوئی عیب تھا تو اس قربانی کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

قربانی کرنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ جانور میں کوئی ایسا عیب تھا کہ جس کی وجہ سے قربانی نہیں ہوئی تو اگر قربانی کرنے والاغریب تھا، یعنی اس پر قربانی واجب نہیں تھی اور اس نے قربانی کی تھی تو اس پر کچھ  اور لازم نہیں ہوگا، اور اگر قربانی کرنے والا صاحبِ نصاب یعنی مال دار  تھا تو اب اس  پر ایک متوسط بکرے یا بھیڑ کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوگی۔

الفتاوى الهندية (5/ 296)
''وإن كان من لم يضح غنياً ولم يوجب على نفسه شاة بعينها تصدق بقيمة شاة اشترى أو لم يشتر. كذا في العتابية''.
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201652

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں