اگر کوئی آدمی قربانی کرلے اور اس کو بعد میں معلوم ہو کہ جانور میں کوئی عیب تھا تو اس قربانی کا کیا حکم ہوگا؟
قربانی کرنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ جانور میں کوئی ایسا عیب تھا کہ جس کی وجہ سے قربانی نہیں ہوئی تو اگر قربانی کرنے والاغریب تھا، یعنی اس پر قربانی واجب نہیں تھی اور اس نے قربانی کی تھی تو اس پر کچھ اور لازم نہیں ہوگا، اور اگر قربانی کرنے والا صاحبِ نصاب یعنی مال دار تھا تو اب اس پر ایک متوسط بکرے یا بھیڑ کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوگی۔
الفتاوى الهندية (5/ 296)
''وإن كان من لم يضح غنياً ولم يوجب على نفسه شاة بعينها تصدق بقيمة شاة اشترى أو لم يشتر. كذا في العتابية''.فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201652
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن