کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ :
ایک شخص کا ذاتی کاروبار ہو جس کی مالیت 800,000 (آٹھ لاکھ) ہو, لیکن اس میں اس شخص کا سرمایہ صرف ایک لاکھ ہو. اور کاروبار سے آمدن ماہانہ 10000 ہو تو آیا اس شخص پر قربانی واجب ہے?
سرمایہ اگر نقد کی صورت میں ہے یا مالِ تجارت کی صورت میں ہے تو اس پر قربانی واجب ہے, بشرطیکہ اس شخص پر اتنے قرض کی ادائیگی لازم نہ ہو کہ اسے سرمایہ سے منہا کر دینے سے سرمایہ کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے کم ہو جائے۔
اسی طرح اگر مذکورہ شخص کے پاس مالِ تجارت تو نصاب سے کم ہو لیکن ضرورت سے زائد اتنا مال یا سامان موجود ہے جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو تو بھی اس پر قربانی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201847
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن