بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن کریم کا منظوم ترجمہ کرنا


سوال

 قرآن کریم کے منظوم ترجمے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ جائز ہے؟ ازراہ کرم مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں! 

جواب

قرآن کریم کا منظوم ترجمہ کرنا  جائز نہیں ہے،  اس سے قطعاً اجتناب کرنا لازم ہے۔

الفتاوى الهندية (2/ 267):
"وفي التخيير: رجل نظم القرآن بالفارسية يقتل؛ لأنه كافر، كذا في التتارخانية" .

 اس میں کئی خرابیاں اور مفاسد ہیں، جن کی تفصیل حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے امداد الفتاوی (4/51، بعنوان: تحقیق ترجمہ قرآن مجید در نظم، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی) میں ذکر کی ہے. وہاں مراجعت کی جاسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144010200416

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں