بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآنِ پاک پر اعراب کس نے لگوائے؟


سوال

کیا یہ بات صحیح ہے کہ قرآنِ پاک پر اعراب حجاج بن یوسف نے لگوائے ہیں؟  کیا اس سے پہلے لوگ اعراب کے بغیر قرآن پڑھتے تھے؟

جواب

واضح رہے کہ قرآنِ پاک تو ابتدا سے ہی اعراب سمیت پڑھا جاتاہے، البتہ ابتدا  زمانے میں قرآنِ پاک کے نسخوں اور تحریرات میں عربی کے قدیم رسم الخط کے مطابق نقوش پر نقطے اور  اعراب نہیں لگے ہوتے تھے، لوگ نقطے اور اعراب لگائے بغیر ہی الفاظ کا تلفظ سمجھ جاتے تھے، چناں چہ قرآنِ مجید بھی پڑھ لیا کرتے تھے،  لیکن جب عجمی لوگ کثرت سے اسلام میں داخل ہوئے اور ان کو بغیر اعراب اور نقطوں کے قرآن پڑھنے میں مشقت ہونے لگی، تو حضرت ابو الاسود دؤلی رحمہ اللہ  نے قرآن پاک پر نقطے اور اعراب ( حرکات) لگانے کی ابتدا فرمائی، اس کے بعد حجاج بن یوسف کے حکم سے تین حضرات (حسن بصری، یحیی بن یعمر، نصر بن عاصم رحمہم اللہ) نے اس کی تکمیل فرمائی۔ (ماخوذ از  ’’علوم القرآن‘‘،  مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201233

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں