جب یہ ملک برصغیر تھا، ہندو مسلم اکٹھے رہتےتھے اس وقت بیٹیوں کو شرعی حصہ سے محروم کرتے تھے ، کیا مسلمان ہندوانہ رسم و رواج کے پابند تھے یا شریعت محمدی کے پابند تھے، اس دور کی شرعی حصہ سے متاثرہ خواتین کے پوتے پوتیاں شرعی حصہ وصول کر سکتے ہیں؟
متحدہ ہندوستان میں بھی مسلمان شریعت پر عمل کرنے کے مکلف تھے، رسم ورواج کی بنیاد پر اگر کسی عورت کو اس کی میراث کاحصہ یا اس کا کوئی عوض نہیں ملا تو اب اس کی اولاد، پوتے پوتیاں دیگر ورثاء سے اپنی والدہ اوردادی کی میراث کا مطالبہ کرسکتی ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200065
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن