بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

"قتیبہ" کا معنی اور نام رکھنے کا حکم


سوال

’’محمد قتیبہ‘‘  نام رکھنا کیسا ہے؟  میرے بیٹے کا نام اس کے دادا نے ’’محمد قتیبہ‘‘  رکھا تھا، ایک عالم صاحب نے توجہ دلائی کہ ’’قتیبہ‘‘ کا معنی: بداخلاق، بے صبرا ہے؛  لہذا بے ادبی کی وجہ سے یہ نام رکھنا درست نہیں، میں نے اپنے شوہر سے یہ بات کہی انہوں نے کہا کہ والد مرحوم کے رکھے نام کو تبدیل نہیں کرسکتا، اب بیٹے کی عمر پانچ سال ہے۔  آپ شرعی راہ نمائی فرمائیں!

جواب

عربی زبان میں ’’ق ت ب‘‘ کے مادہ کا معنی ’’اونٹ کا کجاوہ‘‘  ہے، اور  قتیبہ تصغیر ہے، یعنی: چھوٹا کجاوہ۔

’’قُتَیْبَه‘‘ نام رکھنا عرب میں معروف رہا ہے، بخاری اور مسلم کے ایک راوی ’’قتیبہ بن سعید ثقفی‘‘  ہیں، اسی طرح خراسان کے امیر کا نام بھی ’’قتیبہ‘‘ تھا۔ لہذا یہ نام رکھا جاسکتاہے۔

 

 ’’قُتَیْبَه‘‘ کا معنیٰ: بد اخلاق یا بے صبرا،  ہمیں کسی کتاب میں نہ مل سکا۔  جس عالم نے یہ معنی بتایا ہے، اس کا ماخذ بھی بتا دیں تو دیکھ کر  بتایا جا سکے گا۔

 

لادة النحر في وفيات أعيان الدهر (1/ 501):
 [قتيبة بن مسلم الباهلي] (1)
قتيبة بن مسلم الباهلي أمير خراسان، وليها عشر سنين.
وكان بطلًا شجاعًا شهمًا مقدامًا، هزم الكفار غير مرة، وافتتح خوارزم وسمرقند وبخارى وقد كانوا كفروا، وافتتح فرغانة".قلادة النحر في وفيات أعيان الدهر (2/ 505):
"[قتيبة بن سعيد الثقفي] (2)
قتيبة بن سعيد بن جميل بن طريف بن عبد الله الثقفي مولاهم البغلاني بغلان بلخ أبو رجاء، قيل: قتيبة لقب، واسمه: يحيى، وقيل: علي.
سمع الليث بن سعد، وسفيان بن عيينة، ومالك بن أنس وغيرهم.
وروى عنه البخاري ومسلم في «صحيحيهما».
ولد سنة ثمان وأربعين ومائة، وتوفي ليومين خليا من شهر رمضان سنة أربعين ومائتين".
معجم اللغة العربية المعاصرة (3/ 1773):
" ق ت ب
قَتَب/ قِتْب [مفرد]: ج أَقْتَاب:
1 - رَحْل صغير على قدر سِنام البعير". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200614

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں