بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قبر کے سرہانے اور پائنتی جانب سورہ بقرہ کا ابتدائی وآخری حصہ پڑھنے کا حکم


سوال

دفنانے کے بعد سر کی طرف سورہ بقرہ کا اول رکوع اور پاؤں کی طرف آخری رکوع پڑھنا ثابت ہے؟ سر اور پاؤں ہی کی طرف کھڑے ہوکر پڑھنا ہے؟ پہلا رکوع مکمل پڑھا جائے گا یا واولئک ھم المفلحون تک؟

جواب

1:تدفین کے موقع پر قبر کے سرہانے کی طرف سورہ بقرہ کا ابتدائی حصہ اور پائنتی  جانب آخری حصہ پڑھنا احادیث سے ثابت ہے، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ:  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص مرجائے تو اسے (زیادہ دیر تک) روکے نہ رکھو،  اسے جلدی اس کی قبر تک پہنچاؤ، اور اس کے سر کی طرف سورہ بقرہ کا ابتدائی اور پاؤں کی طرف سورت کا آخری حصہ پڑھاجائے۔ (مشکاۃ المصابیح، باب دفن المیت) چوں کہ حدیث میں قبر کے سرہانے اور پائنتی جانب ہی پڑھنے کا ذکر ہے؛ اس لیے یہی سنت ہے۔

2: تلاوت کی مذکورہ مقدار کھڑے ہوکر پڑھی جائے گی۔

3:قبر کے سرہانے کی جانب سورہ بقرہ کی ابتدا سے واولئک ھم المفلحون تک اور پائنتی کی جانب آمن الرسول سے آخر تک پڑھا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143801200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں