بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فوڈ آئٹم، کاسمیٹک، ادویات اور کیمیکل رجسٹرڈ کیے بغیر بناکر فروخت کرنا


سوال

کیا غیر قانونی کام سے کمایا گیا مال حرام ہے؟ تفصیل یہ کہ بندہ ایک فیکٹری بنائے اور سرکاری اداروں سے اپروول کرائے تو کروڑوں کا خرچ آجاتا ہے اور پراڈکٹ رجسٹریشن کے لیے حکومتی اداروں کو پیسہ دینا پڑتا ہے تو  کیا ہم بغیر فیکٹری کے بغیر رجسٹریشن کے مشین گھر پر رکھ کر فوڈ آئٹم،کاسمیٹک،ادویات اور کیمیکل وغیرہ بنا سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ اشیاء گھر میں بنائی جائیں، اور ان میں کوئی حرام اجزاء یا مضر صحت اشیاء شامل نہ ہو اور صحت انسانی سے متعلق اصولوں کی مکمل رعایت کی جائے (اور تجربے سے اس چیز کا غیر مضر یا مفید چیز کا مفید ہونا ثابت ہوجائے) تو ایسی اشیاء بنانا اور  فروخت کرنا شرعاً جائز ہے اور اس کی آمدنی بھی حرام نہیں ہوگی۔  البتہ چوں کہ قانوناً ان پراڈکٹ  کی رجسڑیشن ضروری ہے، تو عزتِ نفس کی حفاظت اور اپنے آپ کو ذلت کے مواقع سے بچانے کے لیے غیر قانونی کاموں سے احتراز  شرعاً بھی ضروری ہے،  نیز   قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے قانونی ماہرین سے رجوع کرلیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200539

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں