بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوٹو اسٹیٹ کی دکان میں شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی کرنا


سوال

گاؤں میں میری فوٹوسٹیٹ اور سٹیشنری کی اپنی دکان ہے،  اس کے علاوہ کوئی دوسری فوٹوسٹیٹ کی دکان نہیں ہے. داخلوں اور مختلف پوسٹوں کے لیے اپلائی کرتے وقت پاسپورٹ سائز تصاویر کی ضرورت ہوتی ہے. کیا میں ضرورت کے درجے میں گاؤں والوں کے لیے پاسپورٹ سائز تصاویر، رنگین شناختی کارڈز، رنگین مائیکرو ڈومیسائل وغیرہ بنا سکتا ہوں،  جن پر چھوٹی  تصاویر لگانی پڑتی ہیں؟ یہ کام اور کاروبار میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟

جواب

فوٹو اسٹیٹ کی مشین لگانا اور اس سے فوٹو کاپی کرنا جائز ہے، اور جن چیزوں کی تصویریں قانونی مجبوری کی طور پر بنائی جاتی ہیں، مثلاً پاسپورٹ، شناختی کارڈ، (چوں کہ یہ  شاختی کارڈ اور پاسپورٹ وغیرہ بنانے والے کے حق میں گناہ  نہیں تو ) اس کی فوٹو کاپی کرنے کی گنجائش ہے اور اس کی آمدنی بھی حرام نہ ہو گی۔

لیکن چوں کہ اسلام میں جان دار کی  تصویر سازی کی سخت مذمت  وارد ہوئی ہے، اور تصویر سازی  حرام ہے، اس لیے مستقل اور باقاعدہ کسی  جان دار اور انسان  کی  تصویر بنانا جائز نہیں ہو گا اور نہ ہی اس کی آمدنی آپ کے لیے حلال ہو گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها".  (1/647، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکره فیها، ط:سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201619

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں